411

باؤلی کیا ہے؟ نام سنا ہے کبھی

باؤلی کا نام سنا ہے کبھی. یہ ایک بڑا سا کنواں ہوتا ہے جس میں پانی کی سطح تک سیڑھیوں کے ذریعے پہنچ سکتے ہیں. اس میں ارد گرد راہداریاں اور کمرے بنے ہوتے ہیں جو شدید گرمی میں بھی بہت ٹھنڈے رہتے ہیں. پرانے زمانے میں امیر لوگ وہاں اپنے دفتر اور محفلیں سجاتے تھے اور یوں تپتی دوپہریں ٹھنڈے پانی کے پہلو میں بیٹھ کر گزار دیتے تھے۔
عموما باؤلی راجپوت دور میں استعمال ہونا شروع ہوئی شیر شاہ سوری نے بھی کافی باؤلیاں بنوائیں ان میں ہاتھی اور گھوڑے بھی اتر سکتے تھے بعض باؤلیوں میں خفیہ راستے بھی بنائے جاتے تا کہ ہنگامی حالات میں استعمال ہو سکیں بعض اوقات انخلاء کے مقصد کے لیے بھی استعمال ہوتیں ان کے قریب زیر زمین کئی کلومیٹر خفیہ راستے بھی ملتے ہیں جہاں بھی راجپوت اور شیر شاہ سوری کے دور کے قلعے ہیں وہاں یہ باؤلیاں ضرور ملتی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں


Notice: Undefined index: HTTP_CLIENT_IP in /home/urducom1/abbottnews.pk/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 296

Notice: Undefined index: HTTP_X_FORWARDED_FOR in /home/urducom1/abbottnews.pk/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 298

Notice: Undefined index: HTTP_X_FORWARDED in /home/urducom1/abbottnews.pk/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 300

Notice: Undefined index: HTTP_FORWARDED_FOR in /home/urducom1/abbottnews.pk/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 302

Notice: Undefined index: HTTP_FORWARDED in /home/urducom1/abbottnews.pk/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 304